حوزہ نیوز ایجنسی صوبہ کردستان کے نامہ نگار کے ساتھ انٹرویو میں حجت الاسلام سید جمال حسینی نے فلسطینی قوم کے خلاف صہیونیوں کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا: دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر استعماری ممالک نے انگلینڈ کی قیادت میں اور اسلامی دنیا کے مرکز میں اسرائیل جیسی ایک منحوس جعلی ریاست کو تشکیل دیا۔
حوزہ علمیہ کردستان کے استاد نے کہا: انگلستان جو اپنی تاریخ میں استعمار کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہے، دراصل اپنے اس اقدام سے مختلف اور طویل مدتی مذموم اہداف حاصل کر رہا تھا کہ جن شیطانی مقاصد میں سے ایک کا مشاہدہ ہم آج صہیونی مظالم کی صورت میں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: آج صہیونی، برطانوی اور امریکیوں کے ساتھ مل کر فلسطینی قوم کی نسل کشی میں شریک ہیں۔
حجت الاسلام سید جمال حسینی نے کہا: صہیونی جو آج بری طرح کمزور اور تزلزل کا شکار ہوچکے ہیں، اپنے دوسرے دوست ممالک جیسے امریکیوں اور یورپیوں سے ہر قسم کی مالی، فوجی اور ہتھیاروں کی حمایت حاصل کر رہے ہیں۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی دنیا اسلام کو شکست دینے پر تلی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: دوسری طرف اسلام مخالف میڈیا اور وہ ذرائع ابلاغ جن کی عالمی صیہونیت کی جانب سے مالی مدد کی جاتی ہے، ان دنوں غزہ جنگ کے حقائق کو بدلنے اور مسخ کرنے کے درپے ہیں، یہاں تک یہ ذرائع ابلاغ اس کوشش میں ہیں کہ وہ دنیا کو غاصب اور ظالم اسرائیلی حکومت کا چہرہ مظلوم بنا کر دکھائے۔
حوزہ علمیہ کے اس استاد نے کہا: آج دنیاوی رائے عامہ ضروری ذہنی پختگی کو پہنچ چکی ہے ۔ وہ بیدار ہے اور اس میڈیا وار کے دھوکے میں نہیں آئے گی۔ بلاشبہ خدا کے دشمنوں کے شکست کھانے کا خدائی وعدہ بہت جلد متحقق ہو گا۔